December 17, 2011

بھوک کا وائرس عوام کے لےے تیار

بھوک کا وائرس عوام کے لےے تیار

پاکستانی انٹرنیٹ صارفین کی تعداد ڈھائی کروڑ

اسلام آباد (سید محمد عابد) ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد تین ارب سے زائد ہے۔ پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد ڈھائی کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے، جس کے تحت پاکستان ایشیائی ممالک میں انٹرنیٹ استعمال کرنے کے حوالے سے آٹھویں نمبر پر آچکا ہے، جبکہ چین، بھارت اور جاپان بالترتیب پہلے دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔

دنیا بھر کے دیگر تمام خطوں کی بہ نسبت ایشیائی ممالک میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد سب سے زیادہ یعنی ۴۴ فیصد ہے، جن میں اکثریت چین اور بھارت سے تعلق رکھتی ہے۔ پاکستان میں تقریبا پچاس لاکھ افراد فیس بک پر رجسٹرڈ ہیں، لیکن ان میں سے محض چند ہزار صارفین ہی اسے کاروبار یا فلاحی کاموں کیلئے استعمال کرتے ہیں جبکہ باقی تمام لوگ بے معنی وقت ضائع کرتے ہیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ آج اگر پاکستان ٹیکنولوجی کی عالمی دوڑ میں بہت پیچھے رہ چکا ہے تو صرف اس لئے کہ یہاں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں میں ۰۶ فیصد سے بھی زائد افراد اس کی اہمیت سے تاحال واقف نہیں ہوسکے، جبکہ دوسری جانب نہ صرف ترقی یافتہ بلکہ ترقی پذیر ممالک کے بھی متعدد شعبے انٹرنیٹ کی بدولت دن دگنی اور رات چوگنی ترقی کر رہے ہیں۔

دنیا بھر میں انٹرنیٹ کے استعمال سے کئی شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں لائی جاچکی ہیں، لیکن پاکستان میں نہ تو اس پر زیادہ کام کیا گیا اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی خاطر خواہ ایجادات کی گئیں، بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں انٹرنیٹ کا استعمال صرف تفریح تک ہی محدود ہے۔

گزشتہ دو دہائیوں کے عرصے میں دنیا کے اکثر ممالک انٹرنیٹ کی سہولت نہ صرف اپنے شہروں بلکہ گاں دیہات تک بھی فراہم کرچکے ہیں، اور یقینا اس کی ایک بڑی وجہ ہرجگہ ٹیلیفون کا دستیاب ہونا بھی ہے، جو انٹرنیٹ کے حصول کیلئے ایک لازمی ذریعہ تصور کیا جاتا ہے۔ یوں تو چند سال قبل انٹرنیٹ کا استعمال نسبتا مشکل سمجھا جاتا تھا، لیکن ای میل، ایف ٹی پی اور ٹیلی نیٹ کو یکساں معیار دینے کے بعد سے عام آدمی اور غیر تکنیکی افراد کےلئے انٹرنیٹ کو سیکھنا اور استعمال کرنا کہیں زیادہ آسان ہوگیا، اور اس کے نتیجے میں کمپیوٹر سائنس، فزکس اور انجینئرنگ سمیت متعدد شعبوں سے منسلک افراد کو دنیا بھر میں پھیلے ہوئے اپنے رفقائے کار کے ساتھ رابطہ رکھنے اور معلومات کے تبادلے کا آسان اور تیز ترین ذریعہ میسر آگیا۔

ماہرین کے مطابق مستقبل میں انٹرنیٹ کے شعبے کا اگلا بڑا قدم یونیورسٹل وائرلیس ایکسیس ہوگا، جس کے استعمال سے سارا شہر ہی انٹرنیٹ ہاٹ سپاٹ میں تبدیل کیا جاسکے گا، جبکہ میونسپل وائی فائی یا وائی میکس کی رینج بھی عمومی وائی فائی سے کہیں زیادہ ہے۔

اس وقت ای وی ۔ڈی او، فور جی یا دیگر فورمیٹس کے درمیان صرف ٹیکنولوجی کی لڑائی نہیں بلکہ سیاست اور معیشت دونوں کی بھی جنگ ہے، جس سے انٹرنیٹ کے مستقبل کا تعین کیا جاسکے گا۔

پاکستان میں انٹرنیٹ سے پیشہ ورانہ وابستگی رکھنے والے افراد کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت کو بھی انٹرنیٹ کے مثر اور کارآمد استعمال سے متعلق قابل عمل پالیسی وضع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دنیا بھر میں انٹرنیٹ کے روز بروز بڑھتے ہوئے استعمال کے پیش نظر پاکستانی عوام میں بھی ترقی کے اس کارگر ہتھیار کو بہتر طور پر استعمال کرنے کا شعور پیدا کیا جا سکے، اور مستقبل میں ترقی کی نئی راہیں کھل سکیں۔

گیس کا بحران یا دردسر

گیس کا بحران یا دردسر