May 30, 2011
3.4b minutes used for int’l calls in 6 months
STAFF REPORT ISLAMABAD: In Pakistan, in just six months the international traffic of cellular calls has reached 3.4 billion, reveals a fresh data released by the Pakistan telecommunication authority (PTA).
Man with passion to work
Brief us about your educational and professional background?
Imran Zaki: I have graduated in business administration from IBA Karachi in 1992. Since then I’m associated with telecom industry in Pakistan. I started my professional career with InstaPhone when it launched mobile services in Pakistan, also worked for Mobilink, and then joined Pakistan Telecommunication Company Limited. I have successfully launched Wateen Telecom in Pakistan, after spending 19 years in telecommunications industry, in 2009 I joined LG Electronics, since then passing through different stages now I’m Corporate Head of Brand Marketing at LG Electronics.
Approval of 3G Technology – a critical factor for Pakistan
P and a frequent talk of a rollout of the 3G services, PTA announced in August 2009 that the services will be rolled out very soon.
Since then we have had numerous seminars organized by PTA, themed upon 3G technologies and its importance for Pakistan. Even Qualcomm, a leadin
g US technology firm, was invited to participate and express its interest in the Pakistani telecom industry. The most recent seminar wrapped up with the PTA chairman stating “…..by the end of this quarter they would be able to roll out plans for 3G services once the policy is approved by the government”, a tune that has been played to the industry for two years, now. I ask, what is the delay?
For last two year, government is saying that they are very serious about launching 3G in Pakistan, but yet the only thing came out of such seminars are only and only statements and false promises of a launch. People are already using 3G enabled handsets, without the services being available.
Mobile telecommunication has had a large and significant impact upon economic growth, besides aiding the socioeconomic development. This impact may be twice as large for a developing country such as Pakistan, with mobile wireless technology, such as 3G, offering the means to enhance mobility and ease in our lives through improved and sophisticated services. Such technology would allow rural businesses and consumers to be connected and be at par with global news, markets and standards.
3G opens the doors to opportunities such as expansion in commerce, betterment of workplace dynamics, greater citizen access to mobile enabled healthcare and education services and steering the country towards being a more information based society. So far the telecom industry is the most attractive in terms of foreign direct investment (FDI), and reels in almost 30% of it. With 3G services, new ancillary businesses, such as the mobile application development, would open up, where the focus would be on local applications for the general population. This has the potential of greatly escalating the quality and speed of carrying out everyday tasks and business related work.
Only few years back, Pakistan was a regional leader in the telecom market, with one of the highest teledensities in the world. Even after the economic downturn when the markets slowed down, an opportunity presented itself, where 3G technology could have been launched and the telecom sector could capture a new wave of users, along with being ahead in the global standing. But the opportunity was never availed. Once regional telecom leaders, we are now fast getting left behind.
In 2008, India faced a great crisis with corruption poisoning their Telecom sector and resulting in the 2G Spectrum scam that cost the Indian government Rs. 1760 billion in damages. The former telecom minister A Raja issued licenses through illegal means and at throwaway prices to inexperienced, under qualified and ineligible companies, causing economic as well as reputation damages to the country. Pakistan’s economy could have never withstood such a tremendous setback, should learn from India’s mistakes and not venture along that platform. Instead Pakistan government should put serious effort into granting these 3G licenses based on merit of the company, and stick to the proper rules and procedures.
India eventually bounced back and finally launched 3G in 2010, along with China, who are now reaping the benefits. Today Nigeria and other parts of Africa have launched 3G, and the Middle East has taken a step further to 4G services. We must not waste time, and I urge the government to take a stand and work with the telecom sector in launching the services. They must figure out a way to support the IT and Telecom sectors allowing them to achieve their true potential and sustaining both the economic and social growth of the country.
Writer is the Chairman & CEO of NetSol Technologies Ltd.
پاکستان میں حیاتیاتی تنوّع کی صورتحال
اسلام آباد: ا نسان نے ترقی کے لئے قدرتی جنگلات کا کافی بڑا حصہ ختم کردیا ہے، آبی حیات کے ذخیرہ کا چوتھائی حصہ ختم ہوچکا ہے، پانی کے نصف ذخائر کو آلودہ کردیا گیا ہے اور اس قدر زیادہ زہریلی گیسیں فضاءمیں خارج کی جارہی ہیں جو زمین کو آنے والی کئی صدیوں تک گرم رکھیں گی۔ دکھ کی بات یہ ہے کہ پاکستان میں اس تباہی کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ جاری ہے۔
ہوا سے بجلی پیدا کرنے کےلئے اٹھارہ کمپنیوں کو لائسنس کا اجرا
کراچی (عطا الحق) ہوا سے ایک ہزار چار سو چالیس میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے لئے اٹھارہ کمپنیوں کو لائسنس جاری کر دیئے گئے ہیں اور یہ منصوبے 2012ءتک مکمل کر لئے جائیں گے، کمپنیز کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ پروجیکٹس وقت پر مکمل ہوں بصورت دیگر ضلع ٹھٹھہ میں زمین کی الاٹمنٹ منسوخ کر دی جائے گی۔اس بات کا اعلان سیکٹری ماحولیات میر حسین علی نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری میں ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر کاٹی کے قائم مقام چیئرمین شاہد جاوید قریشی اور دیگر عہدیدار موجود تھے۔
چین کے تعاون سے ڈیمز کی تعمیر
اسلام آباد (سید محمد عابد) چینی ایگزم بنک کے تعاون سے پاکستان میں بارہ چھوٹے اور درمیانے درجہ کے ڈیموں کی تعمیر کی جائے گی۔ ان ڈیموں کی تعمیر کے لئے چینی بنک کی جانب سے ستر کروڑ ڈالر فراہم کئے جائیں گے۔ اس سلسلے میں اقتصادی امور ڈویژن اور ایگزم بنک چائنہ کے درمیان دستاویز پر دستخط ہو چکے ہیں۔ اس بات کا اعلان چیئر واپڈا شکیل درانی نے ایک اجلاس کے دوران ڈیموں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان ڈیموں میں صوبہ خیبر پختونخواہ میں کرم تنگی، بلوچستان میں ناولانگ اور ونڈر، سندھ میں داروت اور گنج ڈیم اور پنجاب میں گھبیر ڈیم کی تعمیر شامل ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ڈیموں کی تعمیر دو مراحل میں کی جائے گی۔
کمپیوٹر واطلاعاتی خدمات کی ریکارڈ برآمدات
یورپی ممالک کوپاکستان سے آم کی برآمد شروع
کراچی(راجہ عطا الحق) پاکستان سے آم کی برآمدات یورپی ممالک کوسے شروع کردی گئی ہے اور امریکہ کو بھی آم کی برآمدات کے لیے ہرممکن کوشش کی جائیگی۔امریکہ کی جانب سے پاکستانی آموں کی درآمدات پر حتمی بات چیت ہوچکی ہے جس کے تحت امریکہ کو پانچ لاکھ میٹرک ٹن آم برآمد کیے جائینگے۔
آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجٹیبل ایکسپورٹر اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے ترجمان اور سابق چیئرمین عبدالواحد نے یہ بات صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی آم اپنے ذائقے اور کوالٹی کے باعث دنیا بھر میں پسند کیے جاتے ہیں ، ہماری کوشش ہے کہ پاکستان سے آم کی ریکارڈ بر آمد کی جا سکے۔
ایران پاکستان کو سستی بجلی فراہم کرنے کےلئے تیار
مفت ایوو نائیٹرو تھر ی جی ڈیوائس متعارف
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ نے ملک بھر میں اپنے معزز صارفین کے لیے جدید آفر متعارف کرادی ۔ جسکے تحت وہ تین ماہ کے ایڈوانس چارجز کی ادائیگی کر کے تھری جی ایوونائیٹرو ڈیوائس مفت حاصل کر کے لامحدود ڈاﺅن لوڈ اورنو عشاریہ تین میگا بائیٹ فی سیکنڈ تک کی رفتار کے ساتھ ایوو نایئٹرو وائرلیس براڈ بینڈ سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔ یہ پاکستان کی اپنی طرز کی پہلی تیز ترین وائرلیس موبائل براڈبینڈ پراڈکٹ ہے جو کہ صارفین کو تیز ترین ویب براﺅزنگ ، اعلی کوالٹی ویڈیو سٹریمنگ، لامحدود ڈاﺅن لوڈنگ جبکہ ملک بھر کے ایک سو سے زائد شہروں میں پسماندہ معاشرتی میل جول اور نہ دکھائی دینے والے مسائل کے حل میں صارفین کو بھر پور معاونت فراہم کرے گی۔
حکومتی زرعی قرضوں کی فراہمی
تیل کے درآمدی بل میں اضافہ
کی گئیں۔
موبائل فون کی درآمد میں پچھتر فیصد اضافہ
کراچی ( نیوز ڈیسک) پاکستان میں موبائل فون کی درآمد ہر سال بڑھتی جا رہی ہے، رواں سال بھی تین عشاریہ سات ارب روپے کے موبائل فون درآمد کئے۔ پاکستان تقریبا ہر سال ڈیڑھ ارب سے زائد کے موبائل فون درآمد کرتا ہے، اگر پاکستان خود موبائل فون سیٹس کو بنانا شروع کر دے تو نہ صرف قیمتی زر مبادلہ کو بچایا جا سکتا ہے بلکہ بیرون ممالک کو پاکستانی ہینڈ سیٹس کی فروخت بھی کی جا سکتی ہے۔
سرکاری اعدادو شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے دس ماہ جولائی تا اپریل کے دوران موبائل فون کی درآمد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں پچھترف
یصد اضافے کے ساتھ سینتیس ارب تیس کروڑ روپے کے موبائل فون درآمد کئے گئے۔ گزشتہ سال اسی عرصے میں ایک ارب بیاسی کروڑ روپے کے موبائل فون درآمد کئے گئے، مارچ 2011ءمیں آٹھ عشاریہ تین ارب روپے جبکہ اپریل 2011ءمیں آتھ عشاریہ چھ ارب روپے کے موبائل فون درآمد کئے گئے۔
ماحولیات کے مسائل
چند سالوں سے ماحولیات اور اس سے متعلق مسائل دنیا میں ایک اہم موضوع بن گئے ہیں۔ ہر قومی لیڈر اور مشہور شخصیت سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ اس موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کرے اور ماحولیات کو جن خطرات کا سامنا ہے اس سے عوام کو آگاہ کرے۔ عوام توقع کرتے ہیں کہ یہ لوگ خلاءمیں اوزون کی تہہ کی بربادی جو کلورو فلورو کاربن گیسوں کی وجہ سے اس پر ہو رہی ہے، ماحول کی درجہ بدرجہ گرمی جو کہ گرین ہاوس سے خارج شدہ گرمی سے ظہور پذیر ہو رہی ہے، طویل مدت والے کیڑے مار دواوں کے فصلوں پر زہریلے اثرات اور بایوڈائیورسٹی یعنی مختلف اقسام کے زندہ اجسام کی تباہی، یہ سب مل کر اوزون کی تباہی کا باعث بن رہے ہیں۔ یہ مسائل خاصے پیچیدہ ہیں اور ان کے کئی پہلو بھی ہیں۔ ان مسائل کو ٹھیک طریقہ سے سمجھنے کے لئے ہمیں ایک سائنسی بنیاد پر تحقیقی معائنہ کرنے کی اشد ضرورت ہوتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ماحول کو ایک وسیع پیمانہ پر بھی سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
باغبانی: ایک مفید کاروبار
ہورٹیکلچر سے مراد پھولوں اورپودوں کی باغبانی ہے۔ پھول خوبصورتی کے لئے لگائے جاتے ہیں اور ان سے ماحول کی خوبصورتی اور تازگی میںبھی اضافہ ہوتا ہے۔ دنیا میں پھولوں، درختوں اور بیلوں کے ذریعے ایسے شاندار شاہکار بنائے گئے ہیں جو دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔ امریکہ اور افریقہ کے مختلف شہروں میں پھولوں اور درختوں کے ذریعے بادشاہوں، شاعروں اور تاریخی شخصیات کے مجسمے بنائے گئے ہیں جو انتہائی دلکش اور دیدہ زیب
ہیں، یقینا ان فن پاروں کو بنانے کے لئے بہت محنت کی گئی ہے۔
توانائی کا بحران صرف سورج، پانی پر ہی انحصار کیوں؟
توجہ دوسرے ذرائع کی طرف دیں تو یقینی طور پر اس کے مثبت نتائج برآمد ہونا شروع ہوجائیں گے۔
Subscribe to:
Posts (Atom)