June 06, 2011

ٹیکنولوجی نمائش وقت کی اہم ضرورت


اسلام آباد (ہاجرہ زیدی) موجودہ دور سائنس اور ٹیکنولوجی کا دور کہلاتا ہے اور گزشتہ چند دہائیوں میں اس شعبے نے جس تیزی سے ترقی کی ہے اسے کسی بھی دور کے مقابلے میں مثالی قرار دیا جاسکتا ہے، لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں عوام کی اکثریت اس ترقی سے ناواقف ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جدید صنعتوں کو فروغ دینے اور ملک میں ٹیکنولوجی کے فروغ کے لئے نمائشوں کے انعقاد کی اشد ضرورت ہے، کیونکہ انسان سیکھتا وہی ہے جو اسے دکھائی دیتا ہے اور سائنس وٹیکنولوجی سے متعلق نمائشیں جہاں عام آدمی کو ایجادات، مصنوعات، منصوبوں سے روشناس کراتی ہیں وہیں صنعتی اداروں کیلئے ان نمائشوں کے انعقاد سے اپنے مسائل کا حل تلاش کرنے میں بھی آسانی پیدا ہوجاتی ہے۔ سائنس و ٹیکنولوجی سے متعلق یہ نمائشیں صنعتی ماہرین اورمحققین کو اس قابل بناسکتی ہیں کہ وہ ان شعبوں سے متعلق مسائل اور ان کے حل پر بھرپور توجہ دے سکیں۔ موجودہ دور میں یہ بات تسلیم کی جاچکی ہے کہ جدید ٹیکنولوجی کا فروغ ہی دراصل معاشی ترقی کا اہم راز ہے،
اسلئے تحقیقی اداروں اور محققین کو چاہئے کہ وطن عزیز کو ٹیکنولوجی کے حوالے سے ترقی یافتہ بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔زراعت کا شعبہ ہمارے ملک کےلئے ریڑھ کی ہڈی کی سی حیثیت رکھتا ہے جبکہ بدلتے ہوئے موسمی حالات اور آبادی میں مسلسل اضافے کے باعث دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان بھی اس وقت زرعی پیداوار کی کمی کے مسئلے سے دوچار ہے، لیکن خوش قسمتی سے ہمارے ملک میں آج بھی اچھا اور خوشگوار موسم، زرخیز زمین اور آبپاشی کابہترین نظام موجود ہے، اور ان نعمتوں کی موجودگی سے فائدہ اٹھاکر ہم اپنے ملک کو زرعی شعبے میں ٹیکنولوجی کو فروغ دیتے ہوئے زراعت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتے ہیں۔پاکستان میں آج تک آنے والی کسی بھی حکومت کی جانب سے سائنس اینڈ ٹیکنولوجی جیسے اہم شعبے کےلئے مختص کی جانے والی رقم میں اضافہ ممکن نہیں بنایا جاسکا، اور یہی وجہ ہے کہ فنڈز کی کمی کے باعث ہمیں دیگر ممالک پر انحصار کرنا پڑرہا ہے، جبکہ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ پاکستان میں وسائل، صلاحیتوں اور ذہانت کی کوئی کمی نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال آنے والے بجٹ میں سائنس اور ٹیکنولوجی کے لئے فنڈز میں اضافہ کیا جا رہا ہے جس سے اس شعبے میں ترقی کی راہ ہموار ہو گی۔ پاکستان کی نوجوان نسل ٹیکنولوجی سے خاص لگاﺅ رکھتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں ٹیکنولوجی کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، تاہم مستند ڈیٹا کے فقدان کی وجہ سے پاکستان بہت سے جدید شعبوں میں موجود صلاحیت سے فائدہ انہیں اٹھا سکا جو ہم سب کیلئے یقینا ایک لمحہ فکریہ ہے۔ پاکستان میں سائنس اینڈ ٹیکنولوجی کے فروغ کے لئے پاکستان سائنس فائدونڈیشن نامی ادارہ مصروف عمل ہے جس نے سائنس و ٹیکنولوجی کے فروغ کے لئے اب تک کئی نمائشوں، سیمینارز اور مضمون نویسی کا کامیاب انعقاد کیا ہے۔ جدید دور میں ٹیکنولوجی ایک خاص مقام حاصل کرچکی ہے اور جیسے جیسے دنیا میں ترقی ہورہی ہے اسی رفتار سے مشینری کے استعمال میں بھی بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ زندگی کے مختلف شعبوں مثلاً زراعت، توانائی، تجارت، سفر اور رابطوں کے لئے ٹیکنولوجی نہایت اہم کردار ادا کر رہی ہے اور یہ بھی ٹیکنولوجی ہی کی مہربانیاں ہیں کہ دنیا کے اکثر ممالک میں توانائی کی پیداوار کے لئے جوہری اورشمسی توانائی کے استعمال میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جبکہ انٹرنیٹ نے کاروباری لین دین کو انتہائی آسان بنا دیا ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ ترقی کو اس وقت تک ممکن نہیں بنایا جاسکتا جب تک کہ ہم ذہنی طور پر ترقی کو اپنانے کیلئے تیار نہ ہوجائیں، کیونکہ یہی ہمارے ملک میں ترقی نہ ہونے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ آج کے دور میں بھی جہاں کہیں بھی نظر اٹھا کر دیکھیں ہم خود کو ٹیکنولوجی کے استعمال سے بہت دور دیکھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آج آزادی کے چونسٹھ سال بعد بھی ہم ٹیکنولوجی کو فکری طور پر بھی اختیار نہیں کر سکے، جبکہ دوسری جانب دنیا کی جن اقوام نے جدید ٹیکنولوجی کو اپنی زندگی میں شامل کیا وہ آج آسمانوں کو چھو رہی ہےں۔ اگر ہم تھورا سا وقت نکال کر صرف ان اقوام کی ترقی کے اسباب پر نظر ڈال لیں تو یہ اندازہ بخوبی کرسکتے ہیں کہ جس ملک کی عوام نے بھی ٹیکنولوجی کو ذہنی طور پر اختیار کیا اس کیلئے ترقی کی راہیں کھلتی چلی گئیں۔http://www.technologytimes.pk/2011/06/04/%D9%B9%DB%8C%DA%A9%D9%86%D9%88%D9%84%D9%88%D8%AC%DB%8C-%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%A6%D8%B4-%D9%88%D9%82%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%DB%81%D9%85-%D8%B6%D8%B1%D9%88%D8%B1%D8%AA/

No comments:

Post a Comment