June 06, 2011

کمپیوٹر ٹیکنولوجی کا حیاتیاتی سائنسز میں کردار


ہم ہر روز یہ 
جملہ سنتے ہیں کہ کمپیوٹر آج کے انسان کی ضرورت سے زیادہ مجبوری بن چکا ہے، اور شعبہ زندگی کا ہر کام اس ایک ایجاد سے مخصوص ہو کر رہ گیا ہے۔ گزشتہ سو سال کاجائزہ لیا جائے تو کسی بھی ایجاد کو کمپیوٹر کے مقابلے پر رکھا یا جانچا نہیں جا سکتا۔ اس ایجاد نے انسانی زندگی کو تیزی سے ترقی کے حصول کی طرف دھکیلا ہے۔ بنیادی طور پر کوئی بھی ہنر چاہے وہ قدرتی ہو یا مصنوعی، عملی شکل کی طرف اس کا رجحان ٹیکنولوجی کے زمرے میں آتا ہے۔ ٹیکنولوجی یونانی زبان کے لفظ ٹیکنولوجیا سے ماخوذ ہے۔ یہاں ٹیکنو سے مراد ہنر اور لوجیا کا مطلب مطالعہ ہے۔ کمپیوٹر ٹیکنولوجی کسی بھی ہنر کو ڈیجیٹل اور پروگرامنگ کے اصولوں میں ڈھالنے کا نام ہے۔ ایک وہ وقت تھا جب پیچیدہ حساب کتاب کاغذ پر قلم اور دماغ کی مدد سے کیے جاتے تھے
مگر آج کے مشینی دور میں انسان کے دماغ کی جگہ کمپیوٹر کے سی پی یوقلم کی جگہ کی بورڈ اور کاغذ کی جگہ مونیٹر نے لے لی ہے۔جب بات حیاتیاتی (بائیولوجیکل) سائنسز میں کمپیوٹر ٹیکنولوجی کے کردار کی آتی ہے تو یہ موضوع اور زیادہ طوالت اختیار کر لیتا ہے دراصل نظریاتی بنیادوں پر پروگرامنگ کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کمپیوٹر ٹیکنولوجی کا انسانی بھلائی کیلئے استعمال حیاتیاتی سائنسز میں کمپیوٹر ٹیکنولوجی کے کردار پر روشنی ڈالتا ہے۔ حیاتیاتی میدان میں ترقی پانے والی تمام تکنیکیں بھی اسی زمرے میں آتی ہیں۔موجودہ دور میں حیاتیاتی سائنسز میں کمپیوٹر ٹیکنولوجی کے کردار کو سب سے زیادہ نمایاں کرنے والا شعبہ علم بائیوٹیکنولوجی ہے۔یہ دراصل بیالوجی (حیاتیات) اور کمپیوٹر ٹیکنولوجی کی آمیزش سے وجود میں آنے والا شعبہ ہے۔ بائیوٹیکنولوجی بنیادی طور پر سائنس کا وہ شعبہ ہے جو اپنے اندر حیاتیاتی زراعت خوراک کا حصول اور طب جیسے مضامین کو سموئے ہوئے ہے۔ جدید دور میں جینٹک انجینئرنگ اور سیل اور ٹشو کلچر وہ تکنیکیں ہیں جو اس شعبہ میں کمپیوٹر ٹیکنولوجی کے کردار کی وضاحت کرتی ہیں۔کچھ اور جدیدٹیکنولوجیز جو اس شعبہ میں وقوع پذیر ہوتی ہیں ان میں جین تھراپی ہیومن جینوم پروڈکٹ کلوننگ اور فضلوں کی پیداوار میں اضافہ شامل ہیں۔ بائیوانفورمیٹکس بھی ایک ایسا وسیع شعبہ ہے جو کمپیوٹر ٹیکنولوجی اور حیاتیاتی سائنسز کے ملاپ سے بنا ہے۔مجرمانہ مقدمات میں مجرموں کی نشاندہی کیلئے ہونے والا پی سی آر ڈی این اے ٹیسٹ ٹیکنیک اور جینوم کا تجزیہ بھی اسی شعبہ علم کا حصہ ہیں۔کینسر ایڈز اور دیگر موذی امراض کے علاج کیلئے بننے والی ویکسین کی تیاری میں بھی کمپیوٹر ٹیکنولوجی نے اہم کردار ادا کیا ہے۔اس طرح کمپیوٹر ٹیکنولوجی کے بارے میں یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ ایک ایجاد ہے بلکہ یہ ایک ایسا راستہ ہے جس کی وجہ سے لاتعداد اور ایجادیں سامنے آ رہی ہیں اور انسان کی زندگی میں سہولت اور شعور کے نئے دروا کر رہی ہیں۔http://www.technologytimes.pk/2011/06/04/%DA%A9%D9%85%D9%BE%DB%8C%D9%88%D9%B9%D8%B1-%D9%B9%DB%8C%DA%A9%D9%86%D9%88%D9%84%D9%88%D8%AC%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%AD%DB%8C%D8%A7%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%AA%DB%8C-%D8%B3%D8%A7%D8%A6%D9%86%D8%B3%D8%B2/

No comments:

Post a Comment