January 28, 2011

پانڈے قلعی کرالو۔۔۔

گئے زمانے میں گلی گلی، محلے محلے اکثر ایک صدا سنائی دیتی تھی "پانڈے قلعی کرالو- برتن نئے کرالو"۔ مقصد یہ ہوتا تھا کہ وہ برتن جو چولہے کی کالک کے باعث کالے ہو گئے ہوں ان کو قلعی کروا کے ان میں چمک پیدا کی جائے اور ان کی زندگی بڑھوالی جائے۔
پرانے کو نئے بنانے کی یہ ترکیب گرچہ آج ختم ہو چکی ہے کہ اب نہ وہ چولہے ہیں اور نہ ہی وہ برتن۔ آج کا دور انسٹنٹ (فوری) کا دور ہے، ڈسپوزیبل کا دور ہے۔ خریدو، استعمال کرو اور پھینک دو۔ قلعی کروانے کا عمل ختم ہو گیا ہے لیکن اس کا استعمال ختم نہیں ہوا ہے۔
آج ہم برتن تو قلعی نہیں کرواتے لیکن اپنے ناکارہ اور فرسودہ خیالات کو قلعی کر کے نت نئے انداز میں پیش ضرور کرتے ہیں لیکن ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ اس طرح کے جعلی کاموں کی قلعی کھلنے میں دیر بھی نہیں لگتی۔
ہمارے اذہان کو زنگ لگتا جارہا ہے لیکن پھر بھی ہم عملی طریقے پر تحقیق و جستجو کے ذریعے اپنے خیالات کو قلعی کروانے سے کترا رہے ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک تحقیق و جستجو میں اپنے دن رات ایک کر رہے ہیں لیکن ہمارے نظام میں یہ عمل ناپید ہے۔
سالہائے گزشتہ کی طرح امسال بھی انٹل کی جانب سے منعقدہ انٹل سائنس فئیر کا انعقاد اندھےرے میں ایک روشن شمع کی مانند اپنا کردار ادا کرنے میں مصروفِ عمل ہے۔
اس سائنس فئیر کا مقصد نوجوانوں میں تحقیق و جستجو کے عمل کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور نوجوانوں کو تحقیق و جستجو کی ترغیب دینا ہے۔ اسطرح نوجوان طلباءو طالبات نہ صرف تحقیق کے عمل سے آشنائی حاصل کرتے ہیں بلکہ ان میں ©"کچھ" کر گزرنے کی لگن کو بھی جلاءملتی ہے۔
اس سائنس فیئر کی خاص الخاص بات یہ ہے کہ اس فیئر میں طبقاتی درجہ بندیوں سے قطع نظر تمام نوجوان حصہ لیتے ہیں بلکہ مقابلہ جیتنے والوں میں جہاں نجی تعلیمی اداروں کے طلباءو طالبات کے نام ہوتے ہیں وہیں سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے طلباءو طالبات بھی سرفہرست نظر آتے ہیں، جو اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ ذرا نم ہو یہ مٹی تو بڑی زرخیز ہے ساقی۔
تحقیق و جستجو کی لگن ہی ہے جس کے باعث انسانی زندگی ارتقاءکے مراحل طے کرتی چاند پر پہنچی اور اس سے آگے بڑھنے میں مصروف ہے۔ یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ ہمارے ملک میں باصلاحیت افراد کی کمی نہیں ہے۔
خاص طور پر ہمارے نوجوان طلباءو طالبات نے دنیا میں ہر جگہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ان نوجوانوں کو مواقع فراہم کئے جائیں تاکہ ان کے روشن اذہان قلعی کروانے کے عمل سے گزرتے رہیں اور اپنی قابلیت کا سکہ جماتے رہیں۔

No comments:

Post a Comment