January 17, 2011

آلو کی صفائی کے پہلے آٹو میٹک پلانٹ کی تنصیب

 Volume 2, Issue 3
اسلام آباد (سید محمد عابد) پاکستان میں آلو کی صفائی کے پہلے آٹو میٹک پلانٹ کولگا دیاگیا ہے ، پلانٹ کو نجی شعبے کی ایکسپورٹ کمپنی نے کراچی میں نصب کیا ہے اور اس پر50 لاکھ روپے لاگت آئی ہے ۔ روس نے پاکستان سے برے پیمانے پر آلو کی درآمد میں دلچسپی ظاہر کی تھی، تاہم روسی برآمد کنندگان نے آلو کو لگی مٹی ہٹانے کی شرط رکھی تھی۔اس شرط کو پورا کرنے کے لئے روس کو آلو کی برآمد میں دلچسپی رکھنے والے متعدد ایکسپوٹرز نے ڈسٹنگ پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا تھا اور اس سلسلے کا پہلا پلانٹ کراچی میں نصب کر دیا گیا ہے۔
مقامی طور پر تیار کردہ پلانٹ آلوﺅں کے سائز کے لحاظ سے درجہ بندی کے علاوہ ایک گھنٹے میں 5 ٹن آلو کی پانی کے بغیر صفائی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال روس میں خشک سالی کے باعث آلو کی فصل میں بہت کمی ہوئی ہے جس کی وجہ سے روسی گورنمنٹ نے آلو کی درآمد کا فیصلہ کیا ۔اس سے پہلے روس میں درآمد کی جانے والی پاکستانی زراعتی اشیاءچاول اور سنتروں تک محدود تھیں اوراب آلوﺅں کی درآمد کے بھی امکان ہیں۔
آلوﺅں کی صفائی کے آٹو میٹک پلانٹ کی تنصیب کا کامChase international نے کیا ہے جو کہ سبزیوں اور پھلوں کو برآمد کرنے والی کمپنی ہے۔چیث ا نٹرنیشنل زرعی آلات اور مشینری کی فراخت بھی کرتی ہے ۔اس کمپنی کے سی ای او عبدالوحید ہیں جو کہ آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سابق چیئر مین بھی ہیں۔عبدالوحید کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سالانہ 13 لاکھ ٹن آلو کی زیادہ برآمدات ہوتی ہے لیکن آلوﺅں پر لگی مٹی کی وجہ سے آلو بڑے ممالک کو ایکسپورٹ نہیں کیا جاتا۔
چیث انٹرنیشنل ملک میں سبزیوں اور پھلوں کو ایکسپورٹ کرنے والی مشہور کمپنی ہے ،اس کمپنی کے دو ویئر ہاﺅس سرگودھا اور بہاولپور میں ہیں جہاں کینو اور مالٹے کو محفوظ کیا جاتا ہے ۔پلانٹ کے ذریعے وقت اورمزدوری دونوں کی بچت ہوتی ہے اوراس کے علاوہ آلوﺅں کی فروخت پر 50 سے 80 ڈالر فی ٹن زائد قیمت حاصل کی جا سکتی ہے ۔
آلو دنیا میں استعمال ہونے والی مشہور سبزی ہے اور یہ دنیا میں سارا سال نہیں ملتی جبکہ پاکستان میںخدا کے فضل وکرام سے آلوﺅں کی فصل بہترین ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستانی آلو کولمبو اور ملائیشیا ایکسپورٹ کیا جاتا ہے۔ آلو سرد خشک تاثیر کا حامل ہوتا ہے۔ آلو میں فولاد ، کیلشئیم ، پوٹاشیئم اور فاسفورس کی خاصی مقدار ہوتی ہے۔جو جسمانی نشونما کے لیئے بہت مفید ہے۔ اس کے علاوہ آلو میں میگنیشیئم ، سوڈیم ، گندھک ، کلورین اور آیوڈین بھی ہوتی ہے۔یہ اجزا بھی انسانی صحت کے لیئے بہترین ہیں۔ آلو میں وٹامن اے بی اور سی بھی پایا جاتا ہے۔
پاکوزارت خوراک و زراعت کے مطابق پاکستان آلو کی پیداوار میں 2008 ءمیںخود کفیل ہو چکا ہے اور 99 فیصد ملکی ضروریات مقامی پیداوار سے پوری کی جا رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کی سالانہ آ لو کی پیداوار1.8 ملین میٹرک ٹن ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت آلو کی کاشت بڑھانے کے لئے مزید اقدامات کر رہی ہے، آلو کاشتکاروں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے مناسب تربیت دینے اور جدید ٹیکنولوجی سے روشناس کرانے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تاکہ ملک میں آلو کی فصل کو مزید بڑھایا جا سکے۔
 

No comments:

Post a Comment