January 03, 2011

انفارمیشن ٹیکنولوجی سے متعلق سہولیات پر ٹیکس کے نفاذ پر غور...(Volume 2, Issue 1)


اسلام آباد (آئی این پی) حکومت نے انفارمیشن ٹیکنولوجی سے متعلقہ سہولیات پر ٹیکس کے نفاذ کی تجاویز پر غور شروع کر دیا ہے،ڈائریکٹریٹ جنرل آف انٹرنل آڈٹ ان لینڈ ریونیو نے ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافے کےلئے اپنی رپورٹ میں تجویز دی ہے کہ انٹرنیٹ، سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ، ایڈور ٹائزمنٹ اور دیگر سہولیات پر ٹیکس عائد کیا جائے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ذرائع کے مطابق ڈائریکٹریٹ جنرل آف انٹرنل آڈٹ ان لینڈ ریونیو نے ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافے کےلئے اپنی رپورٹ میں تجویز دی ہے کہ انٹرنیٹ، سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ، ایڈور ٹائزمنٹ اور دیگر سہولیات پر ٹیکس عائد کیا جائے کیونکہ خطے کے دیگر ممالک بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا میں ان سہولیات پر ٹیکس عائد ہے۔ تجویز کے مطابق انفارمیشن ٹیکنولوجی سروسز میں بھارت کی برآمدات پاکستان کی مجموعی قومی برآمدات سے زیادہ ہیں تاہم پاکستان میں اس شعبے کی ترقی کے بہت زیادہ امکانات ہیں جس کی بڑی وجہ اس شعبے کی دستاویزات کا مناسب انداز میں اکٹھا نہ کیا جانا ہے ایک اور تجویز کے مطابق کہا گیا ہے کہ فضائی سفرکے ٹکٹوں پر این ٹی این نمبر کا اندراج کیا جائے تاکہ اس بات کا اندازہ لگایا جا سکے کہ ملک میں امیر طبقہ کتنے فیصد ٹیکس دیتا ہے۔ ڈائریکٹریٹ نے ٹیکس دہندگان میں اضافے کے لئے اس حوالے سے مزید تجاویز بھی دی ہیں۔

http://www.technologytimes.pk/mag/2011/jan11/issue01/information_technology_urdu.php

No comments:

Post a Comment