اسلام آباد (ہاجرہ زیدی) پاکستان کا تیار کردہ مواصلاتی سیارہ اگلے سال 14 اگست کوخلاءمیں چھوڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ سیارہ چین کے اسٹیشن سے بھیجا جائے گا ۔ سپارکو کے حکام کے مطابق پاک سیٹ۔1 آئی آر کو خلاءمیں چھوڑنے کے سپارکو اور چائینہ گریٹ وال انڈسٹری کارپوریشن کے درمیان معاہدہ 2008ءمیںقرار پایا تھا اور اب اگلے سال سیارہ خلاءمیں بھیجا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیارے کی عمر 15 سال کے عرصہ پر محیط ہو گی اور سیارے کی کامیاب لانچنگ کی بدولت سیٹلائٹ براڈ بینڈ انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل ٹی وی براڈ کاسٹنگ جیسی مواصلاتی سروسز فراہم ہو سکیں گی۔ان مواصلاتی سیاروں کو چین کے مالی تعاون سے بنایا گیا ہے اور دو مزید مواصلاتی سیاروں کو بھی جلد خلاءمیں چھوڑا جائے گا۔اس سے پہلا پاکستان کا مواصلاتی سیارہ پاک سیٹ ون مدار میں ہے اوروہ یورپ، افریقہ، مشرق وسطی اور برصغیر کو کور کر رہا ہے جبکہ اگلے سال چھوڑے جانے والا سیارہ پاک سیٹ ون آر اس سیارے کی جگہ لے گا۔پاکستان اور چین کے آپس میںنہایت بہتراور دوستانہ تعلقات ہیں اسی لئے چین نے مواصلاتی سیارے کو لانچ کرنے کے لئے اپنا اسٹیشن پاکستان کو دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیارے کی عمر 15 سال کے عرصہ پر محیط ہو گی اور سیارے کی کامیاب لانچنگ کی بدولت سیٹلائٹ براڈ بینڈ انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل ٹی وی براڈ کاسٹنگ جیسی مواصلاتی سروسز فراہم ہو سکیں گی۔ان مواصلاتی سیاروں کو چین کے مالی تعاون سے بنایا گیا ہے اور دو مزید مواصلاتی سیاروں کو بھی جلد خلاءمیں چھوڑا جائے گا۔اس سے پہلا پاکستان کا مواصلاتی سیارہ پاک سیٹ ون مدار میں ہے اوروہ یورپ، افریقہ، مشرق وسطی اور برصغیر کو کور کر رہا ہے جبکہ اگلے سال چھوڑے جانے والا سیارہ پاک سیٹ ون آر اس سیارے کی جگہ لے گا۔پاکستان اور چین کے آپس میںنہایت بہتراور دوستانہ تعلقات ہیں اسی لئے چین نے مواصلاتی سیارے کو لانچ کرنے کے لئے اپنا اسٹیشن پاکستان کو دیا ہے۔
| |
No comments:
Post a Comment