اسلام آباد (ہاجرہ زیدی) حال ہی میں ہونے والے سائبر حملوں سے بچنے کے لئے پاکستانی انفورمیشن ٹیکنولوجی ماہرین نے جاپان کی ڈیٹا سکیورٹی کمپنی کے تعاون سے دنیا کا بہترین ویب فائر وال سوفٹ وئیر کامیابی سے تیار کر لیا ہے۔اس سوفٹ ویئر کانام سوئیف رکھا گیا ہے جس کا مطلب سسٹم بیسڈ ویب ایپلیکیشن فائر وال ہے۔ اس سوفٹ وئیر کی بدولت سائبر حملوں سے باآسانی نمٹا جا سکتا ہے۔
بھارتی ہیکرز نے رواں سال پاکستان کی ایک سو سے زائد ویب سائٹس ہیک کر لی تھیں ،سائٹس کو ہیک کرنے والوں نے ان ویب سائٹس کا چہرہ مسخ کرکے بھارتی پرچم لہرادیا اور ممبئی حملوں کے واقعات کا حوالے دے کر احتجاج اور انتقام کے الفاظ درج کردیئے تھے۔ ہیک ہونے والی سائٹس میں سرکاری و غیر سرکاری دونوںسائٹس شامل تھیں۔ ان میں نیب، پاک بحریہ، قومی اسمبلی، حکومت سندھ، این آر بی، سندھ پولیس، پی سی آر ڈبلیو آر، آر پی سی، ایس آئی آر، مردم شماری، وزارت ماحولیات، خارجہ امور، فیب اور دیگر قومی و صوبائی وزارتوں اور محکموں کی ویب سائٹس شامل ہیں۔اس کے علاوہ دیگر غیر سرکاری ویب سائٹس بھی بھارتی ہیکرزکے حملوں کا نشانہ بنیں۔
جاپانی کمپنی پاکستان کی ممتاز آئی ٹی یونیورسٹی نسٹ کی درخواست پراس ویب فائر وال کو پاکستان کی سپریم کورٹ آف پاکستان کی ویب سائیٹ پر بغیر لائسنس فیس انسٹال کرنے پر پہلے ہی راضی ہوچکی ہے اور امید ہے کہ جلد ہی سپریم کورٹ آف پاکستان کی ویب سائٹ کو اس فائر وال کی انسٹالیشن کے ذریعے دنیا کی محفوظ ترین ویب سائیٹ بنادیا جائے گا۔اس کے بعد ویب سائٹ سائبر حملوں سے محفوظ ہو جائے گی۔
پاکستان کی ویب سائٹس کو ہیکرز سے محفوظ کرنے کے لئے تجرباتی طور پر امریکہ کی ایک نجی کمپنی کے حوالے کیا گیا تھا‘ لیکن پھر بھی ان کو نے ہیک کرلیا گیا۔ پاکستانی ویب سائٹس پر سائبر حملے ممبئی حملوں کو 2 سال مکمل ہونے پر کئے گئے۔ بھارتی سائبر حملوں کے جواب میں پاکستانی ہیکرز نے بھی بھارت کی 270 ویب سائٹس کو انتقاماً ہیک کیا اور پیغام چھوڑا کہ پاکستانی ویب سائٹس کے خلاف شرارتوں کا سلسلہ بند کر دیںاور مزید تنگ نہ کریں۔ بھارتی ویب سائٹ کی سیکورٹی بہتر ضرور ہے لیکن پاکستانی ہیکرز کے مطابق وہ اس کو بھی توڑ سکتے ہیں۔ بھارتی ویب سائٹس کو پاکستانی ہیکرز نے ہیکس 786 کے نام سے ہیک کیا ۔
بھارت کے ہیکرز کے سرکاری وغیر سرکاری ویب سائٹس پر باربار حملوں نے پاکستانی آئی ٹی ماہرین کو پریشان کر رکھا تھا مگر اب سوئیف سوفٹ ویئر کی بدولت بچاﺅممکن ہے۔ اس سوفٹ ویئر کی تیاری کے لئے پاکستانی ٹیکنولوجی یونیورسٹی نسٹ کے ماہرین نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
جاپانی کمپنی کے مطابق اس فائر وال کو کسی بھی ویب سائیٹ پرانسٹال کرنے کے بعد مذکورہ ویب سائیٹ کو ویب اٹیک، کراس سائٹ اسکرپٹ، ایس کیو ایل انجیکشن، ڈوس اٹیک، سائیٹ ڈیفیسمنٹ اٹیک اور دیگر اقسام کے حملوں سے باآسانی محفوظ کیا جا سکتا ہے۔پاکستان میںآئی ٹی کا مستقبل روشن ہے جس کا منہ بولتا ثبوت اس سوفٹ ویئر کی تیاری میں پاکستانی ماہرین کی قابل ستائش محنت اور کردار ہے۔
بھارتی ہیکرز نے رواں سال پاکستان کی ایک سو سے زائد ویب سائٹس ہیک کر لی تھیں ،سائٹس کو ہیک کرنے والوں نے ان ویب سائٹس کا چہرہ مسخ کرکے بھارتی پرچم لہرادیا اور ممبئی حملوں کے واقعات کا حوالے دے کر احتجاج اور انتقام کے الفاظ درج کردیئے تھے۔ ہیک ہونے والی سائٹس میں سرکاری و غیر سرکاری دونوںسائٹس شامل تھیں۔ ان میں نیب، پاک بحریہ، قومی اسمبلی، حکومت سندھ، این آر بی، سندھ پولیس، پی سی آر ڈبلیو آر، آر پی سی، ایس آئی آر، مردم شماری، وزارت ماحولیات، خارجہ امور، فیب اور دیگر قومی و صوبائی وزارتوں اور محکموں کی ویب سائٹس شامل ہیں۔اس کے علاوہ دیگر غیر سرکاری ویب سائٹس بھی بھارتی ہیکرزکے حملوں کا نشانہ بنیں۔
جاپانی کمپنی پاکستان کی ممتاز آئی ٹی یونیورسٹی نسٹ کی درخواست پراس ویب فائر وال کو پاکستان کی سپریم کورٹ آف پاکستان کی ویب سائیٹ پر بغیر لائسنس فیس انسٹال کرنے پر پہلے ہی راضی ہوچکی ہے اور امید ہے کہ جلد ہی سپریم کورٹ آف پاکستان کی ویب سائٹ کو اس فائر وال کی انسٹالیشن کے ذریعے دنیا کی محفوظ ترین ویب سائیٹ بنادیا جائے گا۔اس کے بعد ویب سائٹ سائبر حملوں سے محفوظ ہو جائے گی۔
پاکستان کی ویب سائٹس کو ہیکرز سے محفوظ کرنے کے لئے تجرباتی طور پر امریکہ کی ایک نجی کمپنی کے حوالے کیا گیا تھا‘ لیکن پھر بھی ان کو نے ہیک کرلیا گیا۔ پاکستانی ویب سائٹس پر سائبر حملے ممبئی حملوں کو 2 سال مکمل ہونے پر کئے گئے۔ بھارتی سائبر حملوں کے جواب میں پاکستانی ہیکرز نے بھی بھارت کی 270 ویب سائٹس کو انتقاماً ہیک کیا اور پیغام چھوڑا کہ پاکستانی ویب سائٹس کے خلاف شرارتوں کا سلسلہ بند کر دیںاور مزید تنگ نہ کریں۔ بھارتی ویب سائٹ کی سیکورٹی بہتر ضرور ہے لیکن پاکستانی ہیکرز کے مطابق وہ اس کو بھی توڑ سکتے ہیں۔ بھارتی ویب سائٹس کو پاکستانی ہیکرز نے ہیکس 786 کے نام سے ہیک کیا ۔
بھارت کے ہیکرز کے سرکاری وغیر سرکاری ویب سائٹس پر باربار حملوں نے پاکستانی آئی ٹی ماہرین کو پریشان کر رکھا تھا مگر اب سوئیف سوفٹ ویئر کی بدولت بچاﺅممکن ہے۔ اس سوفٹ ویئر کی تیاری کے لئے پاکستانی ٹیکنولوجی یونیورسٹی نسٹ کے ماہرین نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
جاپانی کمپنی کے مطابق اس فائر وال کو کسی بھی ویب سائیٹ پرانسٹال کرنے کے بعد مذکورہ ویب سائیٹ کو ویب اٹیک، کراس سائٹ اسکرپٹ، ایس کیو ایل انجیکشن، ڈوس اٹیک، سائیٹ ڈیفیسمنٹ اٹیک اور دیگر اقسام کے حملوں سے باآسانی محفوظ کیا جا سکتا ہے۔پاکستان میںآئی ٹی کا مستقبل روشن ہے جس کا منہ بولتا ثبوت اس سوفٹ ویئر کی تیاری میں پاکستانی ماہرین کی قابل ستائش محنت اور کردار ہے۔
No comments:
Post a Comment