December 27, 2010

ہارپو ہائیڈرو پاوراور واپڈا کے درمیان معاہدہ.....(Issue # 50)

لاہور (نیوز رپورٹر) ہارپو ہائیڈر و پاور پراجیکٹ کی فزیبلٹی سٹڈی کی اَپ ڈیشن کے لئے واپڈا اور ہارپو ہائیڈرو پاور کنسلٹنٹ کے مابین سات کروڑترتالیس لاکھ چالیس ہزار روپے کا معاہدہ طے پاگیا ہے۔ ہارپو ہائیڈرو پاور کنسلٹنٹ 3 پاکستانی اور ایک جرمن کمپنی پر مشتمل جوائنٹ ونچر ہے۔ واپڈا کی جانب سے جنرل منیجر ( ہائیڈرو ) پلاننگ مقصود شفیق قریشی اور جوائنٹ ونچر کی جانب سے این ڈی سی کے چیف ایگزیکٹوآفیسر چودھری غلام حسین نے واپڈا ہاﺅس میں منعقد ہونے والی تقریب میں معاہدے پر دستخط کئے۔ہارپو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی فزیبلٹی سٹڈی جرمن ادارے جی ٹی زیڈ کے تکنیکی اشتراک سے ہائیڈرو پلانگ آرگنائزشن واپڈا نے مکمل کی ہے۔ فزیبلٹی سٹڈی کی اَپ ڈیشن کے لئے جرمن ادارہ کے ایف ڈبلیو گرانٹ فراہم کر رہا ہے جبکہ اسی ادارے نے فزیبلٹی سٹڈی کی کامیاب اَپ ڈیشن کے بعد تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن اور تعمیر کے لئے بھی سرمایہ مہیا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
جنرل منیجر ( ہائیڈرو ) پلاننگ نے میڈیا کو آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ 33 میگاواٹ پیداواری صلاحیت کا ہارپو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سکردو کے قریب روندو کے علاقہ میں دریائے سندھ کے معاون دریا ہارپو پر تعمیر کیا جائے گا۔ منصوبہ کی سائٹ سکردو سے شمال مغربی سمت 75 کلو میٹر جبکہ اسلام آباد سے شمال مشرقی سمت 670 کلو میٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ منصوبہ اپنی تکمیل پر 18 کروڑ 70 لاکھ یونٹ سالانہ کم لاگت پن بجلی پیدا کرے گا۔یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ پاکستان میںپن بجلی کے پیداواری وسائل تقریباً 60 ہزار میگاواٹ ہیں اور واپڈا انہیں بروئے کار لانے کے لئے بھر پور اقدامات عمل میں لا رہا ہے۔

No comments:

Post a Comment