December 27, 2010

پودوں کی مختلف اقسام نایاب....(Issue # 50)



کراچی(نیوز رپورٹر) پودوں کی مختلف اقسام نایاب ہوتی جا رہی ہیں،ان پودوں کی 405 اقسام پاکستان میں موجود ہیں۔ان باتوں کا اظہار وفاقی اردو یونیورسٹی اور جامعہ کراچی کے مرکز برائے تحفظ نباتات کے تعاون سے معدوم ہوتی نباتاتی انواع کا تحفظ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار میں وائس چانسلر اردو یونیورسٹی ڈاکٹر محمد قیصر نے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پودوں کی 6000سے زائد اقسام موجود ہیں،اگر حکومت نے پودوں کی نشرونما کی طرف توجہ نہ دی تو ان کی اقسام ناپید ہونا شروع ہو جائیں گی۔
ان پودون کی اقسام میں کمی کی ایک وجہ موسم اور سیلاب بھی ہیں۔درخت اور پودوں میں روز بروز کمی واقع ہوتی جا رہی ہے جس سے آلودگی اوردیگر مسائل میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔
ڈاکٹر محمد قیصر نے کہا کہ دنیا بھر کی آبادی کا 4.5 بلین پودوں کو بطور ادویات استعمال کررہا ہے۔ملک بھر میں4.2 ملین جنگلات اور باغات کے درخت جبکہ 2.4 فیصد قدرتی درخت موجود ہیں اور ان مین سے بیشتر کی نسل ناپید ہو رہی ہے۔
ماحولیاتی ماہرین نے دنیا بھر میں پودوں کی 3لاکھ 80 ہزار اقسام میں سے 22 فی صد اقسام کو ناپید ہونے کے خطرات سے دوچار قرار دے دیا۔دنیا کے ماہرین نے چار ہزار پودوں پر تحقیقات کی ہیںجن میں سے 22 فیصد پودوں کو ناپید ہونے کے خطرات سے دوچار پایا گیا ہے۔ پودے زمین پر زندگی کی بقا کیلئے بڑی اہمیت کے حامل ہیں اور یہ آلودگی سے پاک ہوا، پانی اور خوراک اور ایندھن فراہم کرنے کا ذریعہ ہیں تاہم کائی،کرف اور پھلی دار پودوں اور قدرتی جنگلات میں پانے والے پودوں کی بڑی تعداد ناپید ہونے کے خطرات سے دوچار ہے۔
 

No comments:

Post a Comment