January 31, 2011

گزشتہ دس برس، زیر کاشت رقبے میںصرف 8 فیصد اضافہ

 
لاہور(نیوز رپورٹر) گزشتہ دس برسوں کے دوران ملک کے زیرکاشت رقبے میں صرف آٹھ فیصد اضافہ ہوا ہے اورزرعی شعبے نے اوسطً سالانہ3.2 فیصدکی شرح سے ترقی کی ہے۔اس بات کا انکشاف زرعی ترقی کے حوالے سے ڈیویلپمنٹ رپورٹنگ سیل کی تحقیقاتی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ عشرے 01 2000-ءسے 2009-10ءکے دوران ملک میں ہونیوالی زرعی ترقی کے حوالے سے ڈیویلپمنٹ رپورٹنگ سیل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں زیر کاشت رقبے میںصرف 8 فیصد اضافہ ہوا ہے اور زرعی شعبے نے اوسطَاسالانہ 3.2 فیصد کی شرح سے ترقی کی ہے جو کہ دوسرے ممالک کی نسبت بہت کم ہے۔
اس سے قبل زرعی ترقی کی سب سے کم شرح اوسط سالانہ2.4فیصد 70ءکے عشرے میں رہی ہے۔دیگر دہائیوں کا تجزیہ کیا جائے تو 60ءکے عشرے میں زرعی ترقی کی شرح5.1فیصد، سب سے زیادہ80ءمیں 5.4فیصدجبکہ 90ءکی دہائی کے دوران شرح اوسطً سالانہ4.4فیصد رہی ہے۔اکنامک سروے آف پاکستان میں دیئے گئے زرعی اعدادوشمار کے شماریاتی تجزیے کے مطابق گزشتہ10سالوں کے دوران ملک میں بڑی فصلوں (گندم، چاول، گنا، کپاس، مکئی وغیرہ) کی پیدا وار میں اوسطً سالانہ2فیصد جبکہ چھوٹی فصلوں کی پیداوار میں اعشاریہ87فیصدسے اضافہ ہوا۔ منسٹری آف فوڈ اینڈ ایگریکلچر کے اعدادوشمار کے مطابق10برسوں کے دوران ملکی زیرکاشت رقبے22ملین ہیکٹر سے بڑھ کر23.8ملین ہیکٹرہو گیا ہے ۔ گندم کا زیر کاشت رقبہ (10.5فیصد) 8لاکھ 61ہزار ہیکٹر بڑھا، چاول کا (21.2فیصد) 5 لاکھ 6ہزار، کپاس کا (6.1فیصد) ایک لاکھ 79 ہزار، مکئی کا (اعشاریہ6فیصد) 6 ہزار ہیکٹر بڑھ گیا جبکہ گنے کے زیر کاشت رقبے میں (1.87فیصد) 18 ہزار ہیکٹر کی کمی واقع ہوئی ہے۔ پیداوار میں ہونے والے اضافے کا جائزہ لیا جائے تو گندم کی پیداوار میں 25 فیصد، چاول کی 43، گنے کی 13، کپاس کی 18 جبکہ سب سے زیادہ مکئی کی پیدوار میں 112 فیصد کا اضافہ ہوا۔ گندم کی پیداوارایک کروڑ 90 لاکھ ٹن سے بڑھ کر 2 کروڑ 38 لاکھ ٹن، چاول کی 48 لاکھ سے بڑھ کر 68 لاکھ ٹن، کپاس کی 18 لاکھ 26 ہزار سے بڑھ کر 21 لاکھ 60 ہزار ٹن، گنے کی 4 کروڑ 36 لاکھ سے بڑھ کر 4 کروڑ 93 لاکھ ٹن جبکہ مکئی کی پیداوار 16 لاکھ 43 ہزار سے بڑھ کر 34 لاکھ 87 ہزار ٹن تک پہنچ گئی۔


No comments:

Post a Comment