January 28, 2011

بھارتی ٹیوب ویل،پاکستان میں زیر زمین پانی کی کمی کا باعث

اسلام آباد ( نیوز رپورٹر) بھارتی صوبہ پنجاب میں کسانوں کو ٹیوب ویلوں کے استعمال کے لئے مفت بجلی فراہم کی گئی ہے جس کے باعث پاکستان کےسرحدی علاقوں کے زیر زمین پانی میں کمی رونما ہو گئی ہے۔زیر زمین پانی کی سطح خطر ناک حد تک کم ہو جانے کی وجہ سے صوبہ پنجاب میں زراعت کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ ۔ وزارت منصوبہ بندی کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایاکہ اگر اس مسئلے کو بروقت حل نہ کیا گیا تو ایسا وقت بھی آئے گا جب پنجاب کی زرعی معیشت 100 فیصد تباہ ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ” اس کا مطلب ہے کہ بھارت نے واٹر وار کو شدید کردیا ہے اور ملک کی زراعت کو شدید نقصان پہنچاتے ہوئے پاکستان کو معاشی طور پر تباہ کرنے کیلئے کھل کر سامنے آگیا ہے۔
ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کے سربراہ Wolfgang Grabs کے مطابق بھارتی پنجاب میں پانی کے تیزی سے کھینچے جانے کے باعث پاکستان میں زیر زمین پانی کی سطح میں تیزی سے کمی ایک سنگین مسئلہ ہے لیکن بدقسمتی سے اس مسئلے کے حل کے بارے میں سندھ طاس معاہدے میں کوئی ذکر نہیں ہے۔ تاہم پاکستان اور بھارت کو اس مسئلے کو دو طرفہ طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”پاکستان زمینی پانی کے اس تنازع کو حل کرنے کیلئے سارک ممالک کا پلیٹ فارم استعمال کرسکتا ہے“۔ گلوبل واٹر پارٹنر شپ کے جنوبی ایشیا چیپٹر کے چیئرمین سردار طارق کے مطابق بھارت چناب‘ جہلم اور سندھ پر 35 پن بجلی گھر تعمیر کررہا ہے جس سے پانی کے بہاو ¿ میں 33 سے 35 ملین ایکڑ فٹ سالانہ کمی واقع ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بگلیہار پراجیکٹ پر اپنا کیس جیتنے کے بعد بھارت اس منصوبے کے ڈیزائن کے مطابق اپنے دیگر منصوبے مکمل کرے گا۔ انہوں نے خدشے کا اظہار کیا کہ بھارت گیٹ سٹرکچر کے ذریعے اور بگلیہار ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کی بنا پر پانی کا بہاو ¿ کنٹرول کرسکتا ہے اور اگر تمام منصوبے مکمل ہوگئے تو ڈاو ¿ن سٹریم میں واقع اراضی کو بنجر بنادے گا۔

No comments:

Post a Comment