January 28, 2011

رینٹل پاور کمپنی کو 97 کروڑ روپے واپس کرنے کا حکم



اسلام آباد (نیوز رپورٹر) سپریم کورٹ نے معاہدے کے مطابق بجلی کی پیداوار شروع نہ کرنے والی ٹیکٹو سہووال رینٹر پاور کمپنی کو حکومت سے ایڈوانس وصول کی گئی97 کروڑ روپے کی رقم مارک اپ سمیت واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔ رقم کی ادائیگی مقررہ وقت میںنہ کرنے کی صورت میںایف آئی اے کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا جائے گا۔
اس حکم کو چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری نے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے دیا۔ مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت کو واپڈا اور پیپکو کے وکیل خواجہ طارق رحیم نے بتایا کہ حکومت نے ایک کمپنی ینگ جن سے ایک ارب26 کروڑ روپے کی رقم واپس لے لی ہے۔ ینگ جن رینٹل پاور کمپنی بھی ایڈوانس لے کر پیداوار شروع کرنے میں ناکام رہی ہے حکومت نے مذکورہ رقم وصول کرلی ہے جس پر عدالت نے ہدایت کی کہ رقم وصولی کے حوالے سے سرٹیفکیٹ پیش کریں۔
عدالت میں کامونکی اور ریشماں رینٹل پاور پلانٹ کی جانب سے سینئر وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ کامونکی پاور پلانٹ نے70 میگاواٹ اور ریشماں پاور پلانٹ نے ایک ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداوار شروع کردی ہے لیکن ابھی تک ہم کو پیسوں کی ادائیگی نہیں کی گئیں۔ جس پر عدالت نے کہا کہ ہم اس معاملہ میں حکم دیکر فریق نہیں بن سکتے۔
 

No comments:

Post a Comment