کراچی (نیوز رپورٹر) ملک میں گندم کی پیداوار میں تو ہوتا ہے مگر گندم ذخیرے کی گنجائش کم ہونے کی وجہ سے متعدد بوریاں خراب ہو جاتی ہیں جس کا نقصان کسان اور حکومت دونوں کو اٹھانا پڑتا ہے۔ گزشتہ سال حکومت سندھ نے کسانوں سے چودہ لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جبکہ حکومت کے پاس صرف چھ لاکھ پچاس ہزار ٹن گندم ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے اور باقی گندم کھلے آسمان تلے رکھنا پڑتی ہے۔گندم کی پیداوار کو ذخیرہ کرنے کے لئے گندم کے گوداموں کو بڑھانے کی سخت ضرورت ہے۔ سندھ کے وزیر خوراک میر نادر مگسی نے یہ بات سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران کہی۔ وزیر خوراک نے کہا کہ ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں کہ ہم نئے گودام تعمیر کریں۔وزیر خوراک نے کہا کہ سندھ میں گندم کی پیداوارپنتالیس لاکھ میٹرک ٹن تک ہوتی ہےJune 13, 2011
گندم ذخیرہ گنجائش بڑھانے کی ضرورت
کراچی (نیوز رپورٹر) ملک میں گندم کی پیداوار میں تو ہوتا ہے مگر گندم ذخیرے کی گنجائش کم ہونے کی وجہ سے متعدد بوریاں خراب ہو جاتی ہیں جس کا نقصان کسان اور حکومت دونوں کو اٹھانا پڑتا ہے۔ گزشتہ سال حکومت سندھ نے کسانوں سے چودہ لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جبکہ حکومت کے پاس صرف چھ لاکھ پچاس ہزار ٹن گندم ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے اور باقی گندم کھلے آسمان تلے رکھنا پڑتی ہے۔گندم کی پیداوار کو ذخیرہ کرنے کے لئے گندم کے گوداموں کو بڑھانے کی سخت ضرورت ہے۔ سندھ کے وزیر خوراک میر نادر مگسی نے یہ بات سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران کہی۔ وزیر خوراک نے کہا کہ ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں کہ ہم نئے گودام تعمیر کریں۔وزیر خوراک نے کہا کہ سندھ میں گندم کی پیداوارپنتالیس لاکھ میٹرک ٹن تک ہوتی ہے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment