June 13, 2011

گندم ذخیرہ گنجائش بڑھانے کی ضرورت

کراچی (نیوز رپورٹر) ملک میں گندم کی پیداوار میں تو ہوتا ہے مگر گندم ذخیرے کی گنجائش کم ہونے کی وجہ سے متعدد بوریاں خراب ہو جاتی ہیں جس کا نقصان کسان اور حکومت دونوں کو اٹھانا پڑتا ہے۔ گزشتہ سال حکومت سندھ نے کسانوں سے چودہ لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جبکہ حکومت کے پاس صرف چھ لاکھ پچاس ہزار ٹن گندم ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے اور باقی گندم کھلے آسمان تلے رکھنا پڑتی ہے۔گندم کی پیداوار کو ذخیرہ کرنے کے لئے گندم کے گوداموں کو بڑھانے کی سخت ضرورت ہے۔ سندھ کے وزیر خوراک میر نادر مگسی نے یہ بات سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران کہی۔ وزیر خوراک نے کہا کہ ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں کہ ہم نئے گودام تعمیر کریں۔وزیر خوراک نے کہا کہ سندھ میں گندم کی پیداوارپنتالیس لاکھ میٹرک ٹن تک ہوتی ہے
جبکہ سندھ حکومت کی خریداری کا ہدف صرف پندرہ لاکھ میٹرک ٹن ہے۔ گندم کے ذخیرےے کومزید ایک لاکھ ٹن بڑھانے کے لئے کراچی میں سائبان اور گودام تعمیر کئے جائیں گے۔ اسی طرح کراچی اور حیدرآباد میں بھی گودام بنائے جائیں گے۔ اس سلسلے میںیو ایس ایڈ سے ایک معاہدے پر دستخط کئے جا چکے ہیں۔ آئندہ جولائی سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے سائیلون اور گودام تعمیر کئے جائیں۔ اسی طرح کراچی اور حیدرآباد میں بھی گودام بنائے جائیں گے۔ آئندہ جولائی سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے سائبان اور گوداموں کی تعمیر کے منصوبے پر بھی غور کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے کچھ گوداموں پر قبضے ہورہے ہیں۔ حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ یہ گودام چونکہ استعمال نہیں ہورہے، لہٰذا ان کی زمین نیلام کے ذریعے فروخت کردی جائے تاکہ اس رقم سے نئے گودام تعمیر کئے جاسکیں۔ گندم کو بہتر طریقے سے محفوظ کرنے اور خراب ہونے سے بچانے کے لئے گندم کے گوداموں کی تعداد بڑھانے کی ضرورت ہے۔

No comments:

Post a Comment