June 13, 2011

ٹیلی کوم سیکٹر: ٹیکسز کی مد میں ایک بلین سے زائد کی ادائیگی


کراچی (راجہ عطا الحق) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے مالی سال-10 2009 کے دوران قومی خزانے میں تیرہ عشاریہ چھ پانچ ارب روپے جبکہ ٹیلی کوم کے شعبہ نے ٹیکسز کی صورت میں ایک سو نوعشاریہ پانچ ارب روپے جمع کروائے۔ پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ سہ ماہی رپورٹ 2011 کے مطابق ٹیکسز، ڈیوٹیز اور ریگولیٹری چارجز کے ذریعے ٹیلی کام کے شعبہ کی آمدنی میں اضافے کا رجحان رہا۔ مالی سال 2010 ئکے اختتام پر مجموعی رقم ایک سو نو ارب روپے رہی جس کا پچاس فیصد جی ایس ٹی سے حاصل کیا گیا ہے۔ مالی سال 2011 کی پہلی شش ماہی کے دوران قومی خزانے میں چھپن عشاریہ تین ارب روپے جمع کرائے گئے جو مالی سال 2010 کی پہلی ششماہی میں اننچاس ارب روپے تھے۔ اس ہحاظ سے قومی خزانے میں سات عشاریہ تین روپے زائد جمع کروائے گئے جن میں گزشتہ سال کے مقابلے میں پندرہ فیصد بڑھوتری نظر آئی۔ لہٰذا امید کی جاسکتی ہے کہ مالی سال 2011 کے اختتام پر قومی خزانے میں جمع کرائی گئی آمدنی گزشتہ سال کے مقابلے میں زائد ہوگی۔ ایک تخمینے کے مطابق پاکستان میں سروسز سیکٹر کی جانب سے جمع کرائی گئی ٹیکسز میں نوے فیصد حصہ ٹیلی کام سیکٹر سے آتا ہے جو کہ اس وقت اٹھارویں ترمیم کے تحت صوبوں کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح ٹیلی کام کے شعبے کی مجموعی آمدنی میں جی ایس ٹی کا حصہ بھی اطمینان بخش ہے۔ مالی سال 2010-11 کی پہلی ششماہی میں جی ایس ٹی سے مجموعی آمد انیتیئس ارب روپے رہی جب کہ مالی سال 2010 کی اسی مدت کے دوران اکیس ارب روپے جمع ہوئے تھے۔ٹیلی کوم سیکٹر کی اس خاطر خواہ ادائیگی کے باوجود تاحال یہ شعبہ حکومت کی سرپرستی حاصل کرنے سے قاصر محسوس ہوتا ہے۔

No comments:

Post a Comment