June 20, 2011

کوڑے سے توانائی حاصل کرنے کا فیصلہ

لاہور (نیوز رپورٹر) توانائی کی قلت اور نقصان سے بچنے کے لئے سیمنٹ فیکٹریوں میں کوڑے کو بطور ایندھن کوڑا مختلف شکلوں میں اکھٹا ہوتا ہے جس میں سے پینتیس سوٹن سے زائداٹھایا جا سکتا ہے۔ لاہور ویسٹ منیجمنٹ کمپنی نے سیمنٹ بنانے والی کمپنیوں سے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ اگر سیمنٹ کمپنیوں سے معاہدہ ہو گیا تو چالیس فیصد کوڑا ان کمپنیوں کو فروخت کر دیا جائے گا۔ استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس طرح سیمنٹ فیکٹریاں کے بجلی کے بلکی بچت کے ساتھ ساتھ توانائی کی بھی بچت ہو گی۔

لاہور میں روزانہ چھ ہزار ٹن سے زائد پاکستان میں کوڑے سے ایک لاکھ میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔ پاکستان میں فی گھر روزانہ اوسط تین کلو کوڑا پیدا کرتا ہے جبکہ کل تقریباً پچپن ٹن کوڑا پیدا ہوتا ہے ایک ٹن کوڑے سے دو میگاواٹ بجلی اور تراسی لیٹر ایتھنول فیول پیدا ہوتا ہے۔ دنیا میں کوڑے سے روزانہ ایک سے چھ لاکھ میگاواٹ بجلی اور چھ لاکھ بیرل ایتھنول فیول حاصل کیا جاتا ہے۔ پاکستان اپنے کوڑے سے روزانہ ایک لاکھ میگاواٹ بجلی اور پنتالیس لاکھ ایتھنول فیول کی پیداوار کرسکتاہے۔ جس سے پاکستان کونو لاکھ ڈالر کی بچت ہوگی جو وہ خام تیل کی درآمد پر خرچ کرسکتا ہے۔ ایتھنول سے ڈیزل، مٹی کا تیل باآسانی حاصل ہوسکتا ہے۔

No comments:

Post a Comment