June 13, 2011

حیاتیاتی تنوع کا تحفظ



اسلام آباد (ہاجرہ زیدی) حیاتیاتی تنوع پر تحقیق کے ذریعے زراعت ، مویشی ، خوراک کی حفاظت اور دیگر مسائل پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔ لوگوں میں حیاتیاتی مسائل سے آگاہی کی سخت ضرورت ہے۔ اس بات کو وفاقی وزیر سائنس وٹیکنولوجی میر چنگیز خان جمالی نے قومی مباحثہ برائے حیاتیاتی تنوع کے سلسلے مباحثہ کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ مباحثہ کا انعقاد پاکستان میوزیم آف نیچرل ہسٹری، پاکستان سائنس فاﺅنڈیشن اور وزارت سائنس وٹیکنولوجی نے کیا۔ انسان نے ترقی کے لئے قدرتی جنگلات کا کافی بڑا حصہ ختم کردیا ہے،
آبی حیات کے ذخیرہ کا چوتھائی حصہ ختم ہوچکا ہے، پانی کے نصف ذخائر کو آلودہ کردیا گیا ہے اور اس قدر زیادہ زہریلی گیسیں فضاءمیں خارج کی جارہی ہیں جو زمین کو آنے والی کئی صدیوں تک گرم رکھیں گی۔ دکھ کی بات یہ ہے کہ اس تباہی میں خطرناک حد تک اضافہ جاری ہے۔

No comments:

Post a Comment