February 21, 2011

جدید ٹیکنولوجی، زرعی انقلاب کا ذریعہ



بہاولپور (نیوز رپورٹر) جدید زرعی ٹیکنولوجی کی کسانوں کو منتقلی کے ذریعے زرعی انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے اور اس کے لئے ہم پوری کوشش کر رہے ہیں۔ ملک بھر میں بینک کی 45 نئی شاخیں قائم کی جا رہی ہیں جبکہ جدید ٹیکنولوجی کی فراہمی کے لئے بینک میں خصوصی شعبہ بھی قائم کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہارزرعی ترقیاتی بینک کے صدر محمد ذکاءاشرف نے کسانوں کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی پیداوار میں اضافہ کے ذریعے دیہی غربت کو کم کرنے کی پالیسی کو اپناتے ہوئے زرعی ترقیاتی بینک کسانوں کو جلد زرعی ٹیکنولوجی فراہم کرے گاجس سے زراعت میںانقلاب برپا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بینک کا اصل مقصد جدید ٹیکنولوجی کا حصول ہے اور 2008ءسے اب تک اس سلسلہ میں بینک نے زراعت کی ترقی اور جدید ٹیکنولوجی کی فراہمی کے لئے متعدداقدامات کئے ہیں جن کے تحت کسانوں کو مقررہ نرخوں پر خالص اور ملاوٹ سے پاک کھاد اور ادویات ان کی دہلیز تک پہنچانے کے اقدامات کئے گئے ہیں۔
انہوں نے وفد کو پانی کو ذخیرہ کرنے اور انرجی کے متبادل مثلاً سولر‘ ونڈ مل ٹیکنالوجی‘ ماڈل ویلج نمائشی فارمز ‘ فصلوں پر قرضہ جات کی انشورنس اور میکانائزڈ فارمنگ کی ترقی‘ کاربن کریڈٹ کے حصول‘ بے نظیر ٹریکٹر سکیم‘ عوامی زرعی سکیم کا اجراءوغیرہ کے سلسلے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ محمد ذکاءاشرف نے مزید بتایا کہ بینک جاپان اور کوریا اور دیگر ممالک سے جدید زرعی ٹیکنالوجی کے حصول اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافے اور پیداواری اخراجات میں کمی کی خاطر معاہدے کر رہا ہے۔ پاکستان میں فصلوں کی پیداوار میں کمی کی سب سے بڑی وجہ جدید مشینری کا نہ ہونا ہے جس کوحاصل کرتے ہی کسانوں کی بیشتر مشکلات حل ہو جائیں گی۔

No comments:

Post a Comment