February 13, 2011

شمسی توانائی کے چولہے


تحریر: محمد یاسین خان
ہمارے ذہن میں یہ خیال کبھی کیوں نہیں آیا کہ شمسی توانائی سے کھانا پکایا جا سکتا ہے؟ ایسا کیوں نہیں ہوا کہ ہمارے ذ ہن میں یہ بات آئی ہوکہ دوہری دیوار والا گتے کا ڈبہ جس پر ایلومینم فائل لگا ہو، اور اسے ایک شیشے سے ڈھانپ دیاگیا ہو تو ہم اس سے کھانا پکانے کا درجہ حرارت حاصل کر سکتے ہیں؟ میرا خیال ہے کہ میں جانتا ہوںکیوں؟
ہم ذہنی طورپر یہ تصور نہیں کر سکتے کہ سب سے اچھی غیر موصل چیز کیا ہو سکتی ہے۔ مجھے یاد ہے کہ جب میں نے سیٹل کے ٹھنڈے علاقے میں اینٹوں کا بنا ہوا گھر لیا تو میں سمجھا کہ سردیوں میں اینٹیں اپنے اندر حرارت کو جزب کر لیں گی۔ لیکن یہ خیال خام ثابت ہوا۔ تم یہ تصور کرو کہ سخت سردی کے دن اگر تم ایسی واسکٹ پہن لو جس پرایسی ٹائیل بنی ہوں(جیسی اینٹیں) تو تم اور زیادھ ٹھنڈک محسوس کرو گے۔ ہمیں اس چیز کا تجربہ حاصل ہوا ہے کہ ہمیں اپنے جسم کو گرم رکھنے کے لئے نرم، ہلکے اور بر دار کپڑے چاہیں۔ اسی طرح برتن میں خوراک ہمارے جسم کی طرح ہے اور اسے گرم رکھنے کیلئے اس کے ارد گرد ایک اچھا موصل چائیے۔
اب ہم اس چیز کو سمجھ گئے ہیں کہ بردار کپڑے اچھے موصل ہیں توپھر دیکھیں کہ کارڈ بورڈ کے سولر ککر میں کون کون سے حصے اچھے غیر موصل ہیں۔ وہ لوگ جوباکس ککر سے نہیں واقف ہوئے ہیں وہ نہیں جانتے کہ گتے کی چند تہیں لگانے سے اس میں اتنا زیادہ درجہ حرارت کیسے پیدا ہو جاتا ہے؟ ظاہر ہے کہ گتہ حرارت کو باہر جانے سے روکتا ہے۔ اسے سمجھنے کے لئے آپ گرم چائے کے کپ کی مثال لیں۔ اسے اگر آپ ہاتھہ سے اٹھائیں گے تو گرم ہو گا۔ اگر کاغذ سے اٹھائیں تو کم گرم اوراگر کاغذ کی دو تہوں سے اٹھائں گے تو بہت کم گرم لگے گا۔ اور اگر نالی دار گتے کی دو تہوں سے اٹھائں تر حرارت محسوس نہیں ہو گی۔ اس سے آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ اگر گتے کی دو تہوں کے درمیان چند سینٹی میٹر کا فاصلہ ہو تو پھر کیسا؟
اب ہم یہ جان گئے ہیں کہ ککر اپنے اندر حرارت کس طرح محفوظ رکھتا ہے لیکن ککر کے اندر اتنی حرارت کس طرح جمع ہو جاتی ہے؟ در اصل یہ گرین ہاوس ایفکٹ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ شیشہ عرصہ دراز سے موجد ہے لیکن اس کی وجہ سے حرارت کو مقیدد کر لینے اور اس سے کھانا تیار کرنے کا خیال بعد میں آیا۔ گرین ہاوس ایفکٹ کی وجہ سے سورج کی روشنی شیشے کے ذریع اندر آتی ہے اور باہر نہیں جا سکتی۔ اور اندرونی جگہ گرم ہو جاتی ہے۔ مگر اتنی دیر ہم اس بات سے بیخبر کیوں رہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم اس چیز کو ظاہری آنکھ سے نہیں دیکھ سکتے تھے۔
سولر ککر کے اندر دو قسم کی روشنی کام کرتی ہے۔ ایک عام روشنی جو نظر آتی ہے، اورایک وہ روشنی جو نظر نہیں آتی اسے انفرا ریڈ روشنی کہتے ہیں۔ نظر آنے والی روشنی ظاہری طور پر کسی جسم کو اتنا گرم نہیں کرتی جتنا کہ ککر کے اندر نظر نہ آنے والی روشنی گرم کرتی ہے۔ جب نظر آنے والی روشنی کسی سیاہ چیز پر پڑتی ہے تو وہ چیز روسنی کو جذب کر لیتی ہے اورگرم ہو جاتی ہے۔ اب اس چیز میں سے حرارت انفرا ریڈ روشنی کی شکل میں نکلتی ہے۔ جو کہ شیشے میں سے گزر نہیں سکتی اور ککر کوگرم کر دیتی ہے۔ پھر یہ حرارت ککر کے اندر اتنی بڑھ جاتی اے کہ کھانا پک جاتا ہے۔
ککر کا درجہ حرارت لگاتار کیوں نہیں بڑھتا جاتا؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ جیسے جیسے حرارت ککر کے اندر جمع ہوتی جاتی ہے اسی لحاظ سے کچھہ حرارت باہر کی طرف خارج بھی ہوتی جاتی ہے۔ جوں حوں درجہ حرارت بڑھتا ہے اسی نسبت سے حرارت کا اخراج ہھی زیاہ ہوتا ہے۔ تا آنکہ ایک ایسا درجہ حرارت آجاتا ہے کہ جتنی حرارت اندر آتی ہے اتنی ہی خارج ہوتی ہے۔ اس کے بعد درجہ حرارت مذید نہیں بڑھ سکتا۔۔۔
جیسا کہ بم مشاہدہ کر سکتے ہو کہ یہ چیز اتنی پیچیدہ نہیں۔ ہم اپنی آنکھوں سے نظر آنے والی روشنی کو دیکھ سکتے ہیں اور اپنی جلد سے انفرا ریڈ روشنی کو محسوس کر سکتے ہیں اور اپنی سمجھ سے یہ بات جان سکتے ہیں کہ روشنی کس طرح اپنی ہیبت تبدیل کر کے چولہے کے اندر جمع ہو جاتی ہے۔ اور پھر دوبارہ باہر نہیں نکل سکتی اور خوراک کو گرم کر کے پکا دیتی ہے۔

No comments:

Post a Comment