February 21, 2011

حلال فوڈ پروڈکشن کے حوالے سے سیمینارکا انعقاد


فیصل آباد (نیوز رپورٹر) 57 مسلم ممالک سمیت دنیا بھر میں بسنے والے دو ارب سے زائد مسلمان غیر مسلم کے ہاتھوں تیار ہونے والی پانچ سو اسی ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سالانہ حلال خوراک استعمال کر رہے ہیں۔ صرف امریکہ میں بسنے والے ایک کروڑ سے زیادہ مسلمانوں میںسے ہر ایک حلال خوراک کے حصول پر اوسطً چھ ڈالر روزانہ خرچ کر رہا ہے جس کے لئے مسلم ممالک میں فوڈ پروسیسنگ پر خطیر سرمایہ کاری کرتے ہوئے وسیع کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ یہ بات زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنولوجی کے زیر اہتمام حلال فوڈ پروڈکشن کے حوالے سے منعقدہ بین الاقوامی سیمینار کے افتتاہی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔
انہوں نے بتایا کہ مسلم ممالک نمائندہ تنظیم او آئی سی کے 57 ممالک اپنی تجارت کا آٹھ فیصد رکن ممالک کے مابین کرتے ہیں۔ اور کاروبار میں پائی جانے والی 92 فیصد خلیج کو غیر مسلم ممالک اپنا کاروبار وسیع کرتے ہوئے پورا کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر اقرار احمد خان نے بتایا کہ ہر سال 30 لاکھ مسلمانوں کی زندگی خطرے سے صرف اس لئے دوچار رہتی ہے کہ ان کے لئے ضروری ویکسین غیر مسلم ممالک میں غیر حلال طریقے سے تیار کی جاتی ہے لہذا مسلم ممالک میں انسانی استعمال کی ضروری ویکسین تیار کی جانی چائیے۔
قبل ازین تھائی یونیورسٹی میں حلال سائنس سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وینال نے اپنے خطاب میں بتایا کہ مسلم ممالک نے اپنے درمیان کاروبار کے اتنے وسیع مواقع کو کبھی اہمیت نہیں دی آخر کارانہےں غیر مسلم ممالک کی تیار کردہ حلال خوراک پر انحصار کرنا پڑتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ برازیل غیر مسلم ملک ہونے کے باوجود خلیجی ریاستوں کے لئے حلال خوراک کا زیادہ تر اہتمام کر رہا ہے جبکہ مسلمانوں کی خوراک کے لئے چین، بھارت، تھائی لینڈ اور سیوزرلینڈ کی سالانہ برآمدات بھی اربوں ڈالر پر محیط ہے۔

No comments:

Post a Comment