February 21, 2011

شجری واقعہ نگاری د رخت کی معلومات کا ذریعہ



 
کراچی(نیوز رپورٹر)وفاقی اردو یونیورسٹی کے شعبہ نباتیات کے تحت پاکستان میں شجری واقعہ نگاری کی اہمیت کے موضوع پر ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر نے کہا کہ شجری واقعہ نگاری کے مضمون کی مدد سے نہ صرف درخت کی عمر معلوم ہوسکتی ہے بلکہ بے شمار فوائد حاصل ہوسکتے ہیں جن میں موسمی تغیرات، زلزلوں کی پیشن گوئی، گلیشئر و دریاﺅں کے بہاﺅکے بارے میں معلومات کا حصول شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی اردو یونیورسٹی کے شعبہ نباتیات میں شجری واقعہ نگاری کی ملک کی پہلی اور جدید ترین لیب قائم ہے جہاں طلباءدنیا کی چند بہترین لیبارٹریز کے ساتھ مل کر اس مضمون پر دن رات تحقیق میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اساتذہ طلباءکی تعلیم وتحقیق کے میدان میں کامیابی حا صل کرنے مےں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔جامعہ کی ہر فیکلٹی اور شعبے کو تحقیقی کانفرنسوں، سیمینارز اور ورکشاپس کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کرنا چاہےے تاکہ تحقیقی کاموں میں تبادلہ باآسانی ممکن ہوسکے۔ اس سلسلے میں طلباءکو ہائر ایجوکیشن کمیشن اور جامعہ اردو دونوں کا تعاون حاصل ہوگا۔ فارن کوالیفائیڈ پروفیسر ڈاکٹر معین احمد نے کہا کہ وفاقی اردو یونیورسٹی کے شعبہ نباتیات میں قائم لیب سے پاکستان بھر کے طلبا استفادہ حاصل کرتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment