March 06, 2011

تاجکستان سے بجلی کی درآمدغیرمحفوظ




اسلام آباد( نیوز رپورٹر) تاجکستان سے ایک ہزار میگا واٹ بجلی کی درآمد کا منصوبہ غیر محفو ظ ہے کیونکہ تاجکستان سے بجلی کی ٹرانسمیشن لائن افغانستان کے رستے آئے گی اور اس علاقے میں سکیورٹی کے شدید خرات ہیں۔شدید خطرات کے باعث تاجکستان سے بجلی کی درآمد کا منصوبہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی( نیپرا) ایکٹ کی خلاف ورزی شمار کیا جا رہا ہے ۔بجلی کے ممتازماہرارشد ایچ عباسی کی ایس ڈی پی آئی کیلئے بنائی گئی جائزہ رپورٹ کے مطابق شدید خطرات کے باعث تاجکستان کے راستے بجلی کی قابل بھروسہ اور مسلسل فراہمی ممکن نہیں ہے۔پاکستانی حکام نے 2004ءمیں تاجکستان سے وافان کے راستے بجلی کی درآمدمیں دلچسپی کااظہارکیا تھا۔
اسٹڈی پورٹ میں مزید کہاگیا ہے کہ نیپرا غالباً تین ہائیڈرو پاور پراجیکٹس پرکوئی توجہ نہیں دے رہا جن میں 740 میگاواٹ کامنڈا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ‘400 میگاواٹ کا کلنگی پراجیکٹ اور175 میگاواٹ کا خزانہ پراجیکٹ شامل ہے یہ تمام منصوبے خیبرپشتونخوا میں بننے ہیں۔ ان منصوبوں کی تجویز جنگ سے تباہ حال اورپسماندہ علاقے فاٹا کے اقتصادی حالات بدلنے کیلئے کی گئی تھی ان کی تکمیل سے نہ صرف مستقبل میں پاکستان میں سیلاب کی صورتحال پرقابو پانے میں مدد ملے گی بلکہ ان سے سستی بجلی بھی حاصل ہوگی۔بدلتے موسمی حالات میں جن جگہوں پر ان منصوبوں کی نشاندہی کی گئی ہے وہاں یہ نہ صرف قابل عمل ہیں بلکہ ان سے کالا باغ‘ تونہ ‘گدو‘ سکھر ‘ کوٹری ‘جناح اور چشمہ بیراجوں کوغیرمعمولی سیلاب سے بچانے میں مددملے گی۔

No comments:

Post a Comment