March 03, 2011







روشنی کا یہ سفر ابھی ختم نہ ہوا تھا کہ سائنسدانوں نے روشنی پیدا کرنے والے ایک ایسے Diotesکے بارے میںجانکاری حاصل کی جو دور حاضر میں استعمال ہونے والی لائٹوں کے مقابلے میں زیادہ روشنی اور کم بجلی خرچ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس ٹیکنولوجی کوLed(ایل ای ڈی )ٹیکنولوجی کا نام دیا گیا۔
Led ٹیکنولوجی کیا ہے۔ ٹیکنولوجی کا کیا فائدہ ہے؟ کیا ابھی استعمال ہونے والی لائٹیں ہماری ضروریات کو پورا نہیں کرپا رہی ہیں؟ کیا دور حاضر کی ٹیکنولوجی کی بدولت ملک کے بجلی کے حالات پر قابو پایا جا سکتا ہے؟ ایسے کئی سوالات ہمارے ذہنوں میں اس ٹیکنولوجی کے بارے میںآتے ہیں اور ان سوالوں کے جواب جاننا انتہائی ضروری ہے۔
پاکستان کی طرح دنیا کے بیشتر ممالک بجلی کے شدید بحران کا سامنا کر رہے ہیںجس پر قابو پانے کے لئے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔ توانائی کے اس بحران پر قابو پانے کے لئے بجلی کی بچت سب سے ضروری ہے۔ Incandescent bulb جو آج کل ہمارے گھروں میں عام استعمال ہو رہے ہیں، بجلی کے دشمنوں میں شامل ہوتے ہیں۔ یہ بلب نہ صرف بجلی کا استعمال زیادہ کرتے ہیں بلکہ ان کی روشنی میں گرمی بھی محسوس ہوتی ہے جو گلوبل وارمنگ کا باعث بنتی ہے۔ دفاتر میں جہاں زیادہ روشنی کا استعمال ہوتا ہے وہاں ٹیوب لائٹس استعمال ہوتی ہےں۔
ایک اندازے کے مطابق ٹیوب لائٹس بجلی کی نسبت کم بجلی خرچ کرتی ہیںاور ماحول کے لئے بھی بہترین ہیں کیونکہ یہ ماحول کو بلب کی نسبت کم گرم کرتی ہیں۔ Led ٹیکنولوجی ٹےوب لائٹس اور Incandescent bulb دونوں کے مقابلے میں بجلی کی زیادہ بچت فراہم کرتی ہے۔ Led ہجم میں چھوٹی اور زیادہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھی ہے۔iaotes D کی مدد سے روشنی پیدا کرتی ہے اسی وجہ سے اس میں انفرا Rays بھی خارج نہیں ہوتیں۔ ایک اندازے کے مطابق عام استعمال ہونے والی ٹیوب لائٹس بلب کی نسبت 50 فیصد، انرجی سیور 75 فیصد جبکہ Led لائٹس 90 فیصد تک بجلی کی بچت کرتی ہیں۔
رینسلر پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسر اور یونیورسٹی آف نیشنل سائنس فاو ¿نڈیشن سمارٹ لائٹنگ سینٹر کےسربراہ فریڈ شوبرٹ ایل ای ڈی کے بارے میں کہتے ہیں کہ عام روشنی دینے والے آلات کی نسبت ایل ای ڈی سے روشنی ایک مختلف طریقے سے حاصل کی جاتی ہے۔
اس میں فوٹون روشنی پیدا کرتے ہیں۔وہ کہتے ہیں ایل ای ڈی روشنی پیدا کرنے والا ڈائیوڈ ہے۔ جس میں نیم موصل اجزا استعمال کیے جاتے ہیں۔ایل ای ڈی پر کام کرنے والے ایک اور سائنس دان کا کہناہے کہ دنیا بھر میں روشنی کے لیے ایل ای ڈی کے استعمال سے سالانہ تقریباً دوکھرب ڈالر کی بچت ہوسکتی ہے۔ایل ای ڈی کی ٹیکنالوجی کے استعمال میں حیاتی خلیوں کی تیز شناخت ، شاہراہوں پر آمدروفت میں مزید آسانی ، پودوں کی افزائش میں اضافہ اور انسانوں کے لیے نیند آور ادویات کے استعمال پر ا نحصار یا مخصوص قسم کے کینسر کے خطرے میں کمی میں مدد مل سکتی ہے۔
ؒLed لائٹس نہ صرف گھروں، دفتروں اور سڑکوں کو روشن کرنے کے لئے استعمال ہو رہی ہیں بلکہ ٹی وی، گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں میں بھی ان کا استعمال شروع کردیا گیا ہے۔ آج کل کمپیوٹر کا استعمال عام ہے، ہر گھر میں کمپیوٹر کا ستعمال کیا جاتا ہے۔ اس کمپیوٹر میںاستعمال ہونے والی پکچر ٹیوب مونیٹر بجلی کی اچھی خاصی مقدار استعمال کر لیتا ہے۔ Led پکچر ٹیوب مونیٹرز کی بدولت 75 فیصد بجلی کا کم استعمال کرتے ہیں اور ان کی روشنی آنکھوں کے لئے نقصان دہ بھی نہیں ہے۔
دنیا بھر مین روشنی کے لئے ایل ای ڈی کے استعمال سے سالانہ تقریباًدو کھرب ڈالر کی بچت ہو سکتی ہے۔ اس وقت زیادہ تر بجلی چونکہ تیل، قدرتی گیس اور کوئلے سے بنائی جا رہی ہے جن کے جلنے سے کاربن ڈائی آکسائیڈ اور دوسری مہلک گیسیں خارج ہو رہی ہیں۔Led کے استعمال سے ان مہلک گیسوں کے اخراج میں تقریباًسالانہ گیارہ گیگا ٹن کمی کی جا سکتی ہے۔ اس طرح خام تےل کی کھپت میں96 کروڑ ڈالر سے زیادہ کی بچت کی جا سکتی ہے۔اس کے علاوہ دنیا بھر میں280 بجلی گھروں کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔
پاکستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے Led ٹیکنولوجی کا فروغ دور حاضر کی ایک اہم ضرورت بن چکا ہے۔ اس ٹیکنولوجی کی بدولت نہ صرف توانائی کے بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے بلکہ بجلی کے بلوں میں بھی کمی رونما ہو گی۔

No comments:

Post a Comment