March 03, 2011

پاکستان میںمویشیوں کی قلت کا اندیشہ



اسلام آباد(سید محمد عابد) ملک میں بڑے پیمانے پر دودھ دینے والے مویشیوں کی پشاور کے راستے سمگلنگ کا انکشاف ہوا ہے جس سے مویشیوں کی قلت کا اندیشہ ہے۔ حال ہی میں میڈیا رپورٹ سے ایک اور انکشاف ہوا ہے جس کے مطابق وفاقی حکومت کی طرف سے غیر قانونی طور پرافغانستان کومویشیوں کی برآمد کے لئے پرمٹ جاری کئے جا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان کو مویشیوں کی برآمد کرنے کی غرض سے اسلام آباد میں کورنٹین ہاﺅس بنایا گیا ہے جہاں 3 سو مویشیوں کو رکھا جا سکتا ہے اور یہاں ڈاکٹر مویشیوں کے چیک اپ کرکے فٹ فار ایکسپورٹ کا پرمٹ جاری کرتے ہیں لیکن وفاقی حکومت اور محکمہ لائیو سٹاک پرمٹس کے نام پر جانوروں کی غیر قانوی ایکسپورٹ کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق اس وقت ملک میں بڑے گوشت کی قیمت ڈھائی سو روپے جبکہ چھوٹے گوشت کی قیمت ساڑھے تین سو روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔ مویشیوں کی سمگلنگ کے باعث دودھ اور گوشت کی قیمتوں میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ڈپٹی اینیمل ہسبنڈری کمشنر ڈاکٹر خورشید احمد کے مطابق وزارت لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کا مویشیوں کی ایکسپورٹ کے لائسنسنوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ وزارت تجارت کا معاملہ ہے ہمارا کام پالیسی بنانا ہے اس پر عملدرآمد کروانا اور لائسنس جاری کرنا یا نہ کرنا ہمارے اختیار میں نہیں ہے۔

No comments:

Post a Comment