March 06, 2011

بھارت کا پنجاب کو بنجر کرنے کا انکشاف



اسلام آباد (ہاجرہ زیدی) بھارت کی آبی جارحیت بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ پاکستان کے پانی پر بھارت ہر طرح سے قبضہ کر رہا ہے اور سندھ طاس کے منصوبے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ حالیہ حیرت انگیزانکشاف کے مطابق بھارت نے دریائے چناب پر میگا ڈیم برسار ہائیڈرو پراجیکٹ کا آغاز کر دیا ہے جو نشیبی علاقوں میں بہنے والے پانی کی تعداد کم کر دے گا۔ بھارت کے 12 ویں پانچ سالہ پلان کی کاپی کے مطابق دریائے چناب پر 10 نئے پاور پراجیکٹس کو حتمی شکل دی گئی ہے جن میں برسار پراجیکٹ بھی شامل ہے۔ برسار ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ بنیادی طور پر پانی ذخیرہ کرنے کیلئے ہے جہاں پانی کے بہاو کو کنٹرول کیا جا سکے گا جس سے نہ صرف اسے بلکہ دیگر منصوبوں کو بھی فائدہ ہوگا تاہم پاکستان میں متعلقہ حکام حسب معمول اس سے لاعلم نظر آتے ہیں۔ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت کو 1.7 ملین ایکڑ فٹ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی اجازت نہیں جبکہ چناب پربنائے جانے والے ڈیم میں 2.2 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہوگی۔
بھارتی پالیسی 2003ءکے تحت 50 ہزار میگاواٹ پن بجلی کے منصوبے بنائے گئے۔ بھارت19 ہزار میگاواٹ بجلی کا اضافہ کر چکا ہے جبکہ 15 ہزار میگاواٹ کے منصوبے تکمیل کے قریب ہیں۔ اس کے برعکس پاکستانی پاور پالیسی 2002ءکے تحت شروع کئے گئے 19 ہائیڈرو پاور پراجیکٹس سے مجموعی طور پر 4325 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی اور اب تک صرف 81 میگاواٹ کا مالاکنڈ III پراجیکٹ ہی مکمل ہوا ہے۔ وزارت پانی و بجلی نے بجلی کے مسائل حل کرنے کے لئے پہلے رینٹل پاور پلانٹس پھر چھوٹے ڈیموں کے سہارے عوام کو خاموش کیا اب تک چھوٹے ڈیموں کی تعمیر سے انقلاب آ جائے گا جبکہ 31 ارب روپے خرچ کرنے کے باوجود صرف 7 میگاواٹ بجلی ہی حاصل کی جا سکی ہے۔پاکستان پہلے ہی پانی کی کمی کی وجہ سے بجلی کے بحران میں مبتلا ہے اگر مزید پانی کی کمی واقع ہوئی تو پاکستان کی فصلیں بھی تباہ ہو جائیں گی۔

No comments:

Post a Comment